جانے اب وہ کیسا ہو گا۔ ۔ ۔
وقت کی ساری کڑوی باتیں
چپکے چپکے سہتا ہو گا۔ ۔ ۔
اب بھی بھیگی بارش میں وہ
بن چھتری کے چلتا ہو گا۔ ۔ ۔
مجھ سے بچھڑے عرصہ بیتا
اب وہ کس سے لڑتا ہو گا۔ ۔ ۔
اچھا تھا جو ساتھ ہی رہتے
بعد میں اس نے سوچا ہو گا۔ ۔ ۔
اپنے دل کی ساری باتیں
خود سے خود ہی کہتا ہو گا۔ ۔ ۔
