جہاں پتوں کے گرنے کے لیے
کوئی خاص دھن مقرر نہیں
جہاں ہوا چلنے پر
درخت ایک دوسرے سے باتیں نہیں کر سکتے
جہاں تیز آواز والے پرندے
اور گہری رنگت والے پھول بہت کم ہیں۔
مجھ سے باہر ایک جنگل ہے
جہاں ہر شام
میں درختوں کے درمیان
دھوپ کو آخری بار دیکھتا ہوں
اور باہر نکل جاتا ہوں
