"HALLAL-O-HARRAM"

Miscellaneous Photography, Pictures, Wallpapers
Post Reply
User avatar
Ch.Usman Ali
Loyal Member
Loyal Member
Posts: 165
Joined: Nov 03, 2008
Location: Dubai

"HALLAL-O-HARRAM"

Post by Ch.Usman Ali » Apr 21, 2009 Views: 1863





April 2009



غالباً دسمبر کے مہینے میں ایکسپریس اخبار میں ایک خبر پڑ ھی کہ چین میں ایک سرکاری ملازم کو اس کی ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ۔ وہ ملازم انتہائی قیمتی سگار پیتا، انتہائی شاہانہ لباس زیب تن کرتا اور بہترین قسم کی رہائش و سواری کا دلدادہ تھا۔ چنانچہ سرکار نے اسے محض اس بنا پر برخاست کر دیا کہ اس کا رویہ سرکاری ملازمین جیسا نہیں تھا۔ اس کا رویہ عوام کے خادم جیسا نہیں تھا۔


غور طلب بات یہ ہے کہ وہ ملازم کسی بد عنوانی کا مرتکب نہیں ہوا تھا۔ بلکہ اس کا طرز زندگی سرکار کو ناپسند تھا۔ چناچہ سرکار نے محض ناپسندیدگی کی بنیاد پر اس کو فارغ کر دیا۔


مسلمانوں میں دو گروہ بڑ ے واضح ہیں ، ایک وہ ہے جو حلال و حرام میں تفریق کرتا، حلال امور کو اختیار کرتا اور حرام سے بچتا ہے ۔ دوسرا گروہ وہ ہے جو حلال و حرام میں تفریق روا نہیں رکھتا۔ ان دو گروہوں کے علاوہ ایک اور بھی گروپ ہے ۔ یہ گروپ حلال و حرام میں تفریق تو کرتا ہے مگر ان دونوں (حرمت و حلت) کے درمیان کے امور میں لاپرواہی اختیار کرتا ہے ۔ یہ شخص نماز تو پڑ ھتا ہے مگر پھر بھی اس کے شب و روز خدا کی یاد سے خالی رہتے ہیں ۔ یہ روزہ تو رکھتا ہے مگر بھوکا رہنے کے لیے ، یہ حج تو کرتا ہے مگر ریا کاری کے کے ساتھ۔ غرض یہ خدا کی ظاہری حدود کی تو پاسداری کرتا ہے لیکن باطنی حدود کو نظر انداز کر دیتا ہے ۔ یہ محض وہاں حلال اختیار کرتا اور حرام سے بچتا ہے جہاں ظاہری قانون اس کی پکڑ کرتا ہے ۔ باقی امور میں یہ اپنی مرضی اختیار کرتا اور خدا کی مرضی سے اعراض برتتا ہے ۔

اس کی مثال اوپر بیان کیے گئے سرکاری ملازم کی سی ہے کہ جو ملازم تو سرکار کا ہے لیکن اس کی پسند اور ناپسند کا خیال نہیں رکھ رہا۔ وہ قانون میں تو پکڑ میں نہیں آ رہا لیکن اپنے طرز عمل سے ظاہر کر رہا ہے کہ وہ سرکار کی پسند و ناپسند کو درخور اعتنا نہیں سمجھتا۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے :’’بیشک حلال کھلا ہے اور حرام کھلا ہے ۔ مگر ان دونوں کے بیچ کچھ امور ہیں پس جو شخص حرمت و حلت کے درمیان کی چیزوں میں محتاط نہیں رہتا اس کی مثال اس چروا ہے کی سی ہے جو جنگل کی حدود کے قریب اپنے مویشی چراتا ہے (اس خوف کے بغیر کے کوئی وحشی جانور اس کے گلہ کو ا چک لے جائے )‘‘۔

اپنے طرز عمل سے یہ ظاہر کیجیے کہ آپ خدا کے بندے ہیں ۔ آپ اس کی سرکار میں جیتے ہیں اور آپ اس کے غلام ہیں ۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ بھی اس ملازم کی طرح راندۂ درگاہ ہوجائیں جو بظاہر بے قصور تھا۔





اپنےاس بھا یی کو د عا مین یاد رکھیے۔

" جزأك الله خير"

چوھدری عثمان علی۔


Last edited by Ch.Usman Ali on Apr 23, 2009, edited 2 times in total.

User avatar
moonjee06
Extreme Contributor
Extreme Contributor
Posts: 3162
Joined: May 26, 2008

Post by moonjee06 » Apr 23, 2009

NICE
I LOVE S




User avatar
ujala
Ultimate Contributor
Ultimate Contributor
Posts: 18532
Joined: Jan 31, 2009
Location: Islamabad
Contact:

Post by ujala » Apr 23, 2009

but aj kal .......sab jantay howay bi log .............Halal or Haram may tameez nai karty ........bas apna life style banana chatay han....ALLAh un sab ko Hadayat day ....AMEEn

anees
Sweet Member
Sweet Member
Posts: 77
Joined: Apr 10, 2009

Post by anees » Apr 23, 2009

Mashallah

Post Reply

Return to “Miscellaneous Photography, Pictures, Wallpapers”