عشق جو ہم سے روٹھ گيا اب اس کا حال بتائيں کيا
کوئي مہر نہيں ‘کوئي قہر نہيں ‘ پھر سچا شعر سنائيں کيا
اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے تا دير اسے دہرائيں کيا
وہ زہر جو دل نے اتار ليا پھر اس کے ناز اٹھائيں کيا
پھر آنکھيں لہو سے خالي ہيں‘ يہ شمعيں بجھنے والي ہيں
ہم خود بھي کسي کے سوالي ہيں‘ اس بات پہ ہم شرمائيں کيا
اک آگ غم تنہائي کي جو سارے بدن ميں پھيل گئي
جب جسم ہي سارا جلتا ہو پھر دامنِ دل کو بچائيں کيا
ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے‘ ہم صورت گر کچھ خوابوں کے
بے جزبہء شوق سنائيں کيا‘ کوئي خواب نہ ہو تو بتائيں کيا
wo ishq jo humsay
- Faridi
- Ultimate Contributor
- Posts: 8134
- Joined: Sep 23, 2010
- Location: Karachi
- dua
- Ultimate Contributor
- Posts: 11415
- Joined: May 30, 2010
- Location: Lahore
- Contact: